اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
دل_سیماب_صفت پھر تجھے زحمت دوں_گا
شاعر:سلیم کوثر
ذریعہ : ریختہ
اپنے اطراف نیا شہر بساؤں گا کبھی
اور اک شخص کو پھر اس کی حکومت دوں گا
اک دیا نیند کی آغوش میں جلتا ہے کہیں
سلسلہ خواب کا ٹوٹے تو بشارت دوں گا
قصۂ سود و زیاں وقف مدارات ہوا
پھر کسی روز ملاقات کی زحمت دوں گا
دل_شکستہ بھی تھا کوئی راز_داں بھی نہ تھا
شاعر:اسرار زیدی
دل شکستہ بھی تھا کوئی راز داں بھی نہ تھا
وہ مہرباں سہی پر اتنا مہرباں بھی نہ تھا
زمانہ ساز کبھی طبع مہ رخاں بھی نہ تھی
کہ اس مزاج کا انداز دلبراں بھی نہ تھا
تمام شہر پہ طاری ہے کیسا سناٹا
سکوت صبح میں آوازۂ اذاں بھی نہ تھا
دل_شکستہ حریف_شباب ہو نہ سکا
شاعر:اختر شیرانی
نگاہ فیض سے محروم برتری معلوم
ستارہ چمکا مگر آفتاب ہو نہ سکا
ہے جام خالی تو پھیکی ہے چاندنی کیسی
یہ سیل نور ستم ہے شراب ہو نہ سکا
یہ مے چھلک کے بھی اس حسن کو پہنچ نہ سکی
یہ پھول گھل کے بھی اس کا شباب ہو نہ سکا
کسی کی شوخ نوائی کا ہوش تھا کس کو
میں ناتواں تو حریف خطاب ہو نہ سکا