اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
دل ہی میرا فقط ہے مطلب کا
شاعر:سخی لکھنوی
ذریعہ : ریختہ
نقد دل دیتا ہوں تو کہتے ہیں
واہ ایسا سخیؔ ہے تو کب کا
دل ہے اپنا نہ اب جگر اپنا
شاعر:جلیلؔ مانک پوری
میں ہوں گو بے خبر زمانے سے
دل ہے پہلو میں با خبر اپنا
وضع داری کی شان ہے یہ جلیلؔ
رنگ بدلا نہ عمر بھر اپنا
دل ہے روشن کہ ہے دل میں رخ_روشن ان کا
شاعر:مردان صفی
دل ہے روشن کہ ہے دل میں رخ روشن ان کا
زیر فانوس بدن شمع ہے جوبن ان کا
دید ان کی ہے وصال ان کا تصور ان کا
جان ان کی ہے جگر ان کا ہے تن من ان کا
ہیں وہ کاشانۂ دل میں کبھی آنکھوں میں کبھی
خانہ تن ہے مرا گھر بھی اور آنگن ان کا
ہے تصور جو انہیں کا تو وہ ہیں پیش نگاہ
ہو خیال ان کے سوا گر تو ہے رہزن ان کا
ہیں تمہیں میں وہ تم اپنے کو تو دیکھو ہو کون
جن کو کہتے ہو کہ ہے عرش پہ مسکن ان کا
جان ان کی ہے ہر اک جان کہاں پر وہ نہیں
دونوں عالم میں یہی رمز ہے مزمن ان کا
بیٹھے بیٹھے وہ کیا کرتے ہیں ہر گل پہ نظر
دل عاشق ہے مگر سیر کا گلشن ان کا