اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
یہ دل مسوس کے چپ بھی نہیں رہا جاتا
شاعر:میر یار علی جان
ذریعہ : ریختہ
میں بات کرتی جو اپنوں میں تم سے اے صاحب
ذلیل ہوتی یہ بندی تمہارا کیا جاتا
پیسہ تھا پاس رہتے تھے ہر_آن آشنا
ہرگز نہیں نگوڑے خصم میں ذرا وہ بات
اس دل کے جو نکالے گا ارمان آشنا
سفر ہے ذہن کا تو کوئی رہنما لے جا
شاعر:علیم اللہ حالی
کچھ اور چاٹ لے صحرائے گمرہی کا نمک
جو آ گیا ہے تو راہوں کا ذائقہ لے جا
بلبل بجائے اپنے تجھے ہم_نوا سے بحث
شاعر:ولی اللہ محب
مبحث سے اس مقام کے خارج ہے دخل غیر
جب آشنا کو آن پڑے آشنا سے بحث
مجھے ایک دن چاہیئے
شاعر:اصغر ندیم سید
یا پھر کوئی دن
میری طاقت میں ڈوبا ہوا
باہر کا ماحول تو ہم کو اکثر اچھا لگتا ہے
شاعر:اصغر مہدی ہوش
شام سے اک دن گھر میں رہ کر دیکھیں کیسا لگتا ہے
کھڑکی کے پردے سرکا کر
شاعر:محمد علوی
دور دور تک آتی ہیں
اور پتھر برساتی ہیں
آج سے پہلے میرا گھر
نل نیچے پانی پینے
روز کبوتر آتے تھے
گزرا ہے ناگوار انہیں بے_کسی کا شور
شاعر:سجاد شمسی
گزرا ہے ناگوار انہیں بے کسی کا شور
کانوں میں جن کے گونج رہا ہے خوشی کا شور
دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے
شاعر:میر سجاد
تنہا نہ دل مرے نے زلفوں سے تاب کھایا
گلشن کے بیج سنبل کھاتا ہے تاب بل کے