اردو ٹائپ کرنے میں دشواری ہے ؟
میرے لب پر اگر کبھی آئی
شاعر:انور تاباں
ذریعہ : ریختہ
ان کے مجھ پر ستم بڑھے جب سے
درد دل میں بہت کمی آئی
کتنے ہی پیڑ خوف_خزاں سے اجڑ گئے
شاعر:آنس معین
اب کے مری شکست میں ان کا بھی ہاتھ ہے
وہ تیر جو کمان کے پنجے میں گڑ گئے
باہر بھی اب اندر جیسا سناٹا ہے
دریا کے اس پار بھی گہرا سناٹا ہے
دل پہ جب ہوتی ہے یادوں کی سنہری بارش
شاعر:علی سردار جعفری
سارے بیتے ہوئے لمحوں کے کنول کھلتے ہیں
ہم زمانے سے فقط حسن_گماں رکھتے ہیں
شاعر:سید ضمیر جعفری
اپنے حصے کی مسرت بھی اذیت ہے ضمیرؔ
ہر نفس پاس غم ہم نفساں رکھتے ہیں
خدا کو آزمانا چاہتا ہوں
شاعر:انبج شریواستو
شجر کو کاٹ کر میں خوب رویا
میں اپنا گھر بنانا چاہتا ہوں
فقط مدہوش ہو کر کیا مزہ ہے
میں پی کر لڑکھڑانا چاہتا ہوں
تمہاری آنکھیں خوشی کی خواہش لیے ہوئی تھیں
شاعر:کرامت بخاری
عجیب وحشت جگا رہے تھے
وجود سے وہ عدم کی دنیا میں جا رہے تھے
ہر ایک راستے کا ہم سفر رہا ہوں میں
شاعر:فارغ بخاری
ذریعہ : اردو پوائنٹ
تمام عمر ہی آشفتہ سر رہا ہوں میں
مری شاکی ہے خود میری فغاں تک
شاعر:جلالؔ لکھنوی
ذریعہ : پرتلپی
کہ تالو سے نہیں لگتی زباں تک